Will it be permissible to sell dolls which have the shape of a bunny, but does not have any physical (eyes etc.) or bodily (fingers etc.) features besides the shape of the body?
Below is a picture of the actual item.
Answer
It will not be permissible to sell such dolls that have heads, even though they are free from other physical features such as the eyes, nose, etc. Yes, if there is no head, it will be permissible.
In short, one should refrain from selling all animate items, whether it is dolls or animals.
Checked and Approved By:
Mufti Muhammed Saeed Motara Saheb D.B.
References
(و) لا يكره – أي: الصلاة – (لو كانت – أي الصورة – تحت قدميه) (أو في يده) (أو على خاتمه) (أو
كانت صغيرة) (أو مقطوعة الرأس أو الوجه) وقيد بالرأس لأنه لا اعتبار بإزالة
الحاجبين أو العينين لأنها تعبد بدونها. [در المختار: 1/648]
[1](اشترى ثورا أو فرسا من خزف لأجل استئناس الصبي لا يصح) ولا قيمة
له (فلا يضمن مُتلِفه). [رد المحتار: 1/650].
بچوں کی گڑیا اور کھلونا
سوال [9492]: مسالمانوں کے گھروں میں
بچوں کے لئے جو کھلونے ہوتے ہیں ان میں
گڑیا و غیرہ اکثر و بیشتر ہوا کرتی ہیں۔ بچے کا ایسے کھلونا کے ساتھ کھلانا
کیسا ہے، مسلمانوں کے گھروں میں ان کا رکھنا کیسا ہے؟ مسلمانوں کے ان کی تجارت
کرنا کیسا ہے؟
الجواب حامدا و مصلیا:گڑیا کی یا کسی
اور کھلونے کی شکل و صورت جاندار کی نہ ہوتو کچھ مضائقہ نہیں، جاندار کی صورت
بنانا اور گھر میں رکھنا منع ہے، بچوں کے لئے بھی نہ رکھیں۔ ایسی صورتوں کی تجارت
بھی نہ کریں۔ فقط واللہ اعلم۔ [فتاوی
محمودیہ: 19/502]
تاش اور جاندار کھلونے کی بیع؟
سوال [43]: کیا فرماتے ہیں علماء دین و
مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ احقر قسیم الدین جزل اسٹور شیر کوٹ
بجنور کافی عرصہ سے دکان داری کرتا ہے، جس
میں جملہ اشیاء کے سواء تاش اور جاندار تصویر کے کھلونے بھی شامل ہیں، آیا بیع تاش
میں قمار بازی کی اعانت ہوتی ہے یا نہیں؟ اگر ہوتی ہے تو صورتِ جواز ہے یا نہیں؟
جاندار تصویر کے کھلونے کی بیع کے بارے میں بروئے شریعت گنجائش ہے یا نہیں؟
باسمہ سبحانہ تعالی
الجواب، وباللہ التوفیق:جاندار کی
تصویر والے کھلونے بیچنا ممنوع ہے۔
اقتناء واستعمال صور الإنسان والحيوان: يجمع العلماء على
تحريم استعمال نوع من الصور، وهو ما كان صنما يعبد من دون الله تعالى. وأما ما عدا
ذلك فإنه لا يخلو شيء منه من خلاف، إلا ان الذي تكاد تتفق كلمة الفقهاء على منعه:
أن يكون صورة لذي روح إن كانت الصورة مجسمة. [الموسوعة الفقهية: 12/116 – كويت].[کتاب
النوازل: 10/417]